Breaking News

سانحہ ماڈل ٹاؤن: پی ٹی آئی کا طاہرالقادری کیساتھ مشترکہ تحریک چلانے کا اعلان

سانحہ ماڈل ٹاؤن: پی ٹی آئی کا طاہرالقادری کیساتھ مشترکہ تحریک چلانے ..

لاہور( اخبارتازہ ترین۔26دسمبر2017ء): تحریک انصاف نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیخلاف عوامی تحریک سے ملکرمشترکہ تحریک چلانے کااعلان کردیا۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہاکہ ملٹری ڈکٹیٹرکی گود میں پلنے والے ہمیں جمہوریت کے درس دے رہے ہیں،یہ ملٹری ڈکٹیٹرسے زیادہ خطرناک ہیں، مافیانے طاہرالقادری کوڈرانے کیلئے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیا،اس موقع پرطاہرالقادری نے کہاکہ ایک بھائی پاناما کیس میں اور ایک کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جانا ہوگا، میرانام ای سی ایل میں ڈال دیں تواچھاہے۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان آج ماڈل ٹاؤن میں ڈاکٹرطاہرالقادری سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کررہے تھے۔ عمران خان نے کہاکہ ہماری پارٹی نہیں بلکہ پوراپاکستان آپ کے ساتھ کھڑاہے۔ہم نے ٹی وی پردیکھا کہ پولیس لوگوں پرگولیاں چلارہی ہے اور لوگ مر رہے ہیں۔گلوبٹ ڈنڈا پکڑ کرمار رہاہے۔پولیس شہبازشریف اور راناثناء اللہ کے حکم کے بغیراتناقتل عام کرہی نہیں سکتی تھی۔انہوں نے کہاکہ ملٹری ڈکٹیٹرکی گود میں پلے ہوئے ہمیں جمہوریت کے درس دیتے ہیں ۔یہ ملٹری ڈکٹیٹرسے زیادہ خطرناک ہیں۔انہوں نے جمہوریت کوہائی جیک کررکھا ہے۔جمہوریت ہوتی توشہبازشریف جیل میں ہوتے۔انہوں نے کہاکہ یہ سیاستدان نہیں بلکہ سیسلین مافیاہے انہوں نے طاہرالقادری کوڈرانے کیلئے سب کچھ کیا۔انصاف اس لیے نہیں ملا کہ سب مافیاہے۔ورنہ انصاف مل جاتا۔ان حکمرانوں کی تاریخ مافیا والی ہے۔یہ جب کہتے ہیں کہ کمیشن بنادوکیونکہ ان کو پتاہے کہ سب ادارے ان کے کنٹرول میں ہے۔پاناما کیس میں یہی ہواہے۔نیب ،ایف آئی اے ایف بی آران کوبچاتے رہے۔انہوں نے کہاکہ 30اگست کوجوانہوں نے ہمارے ساتھ کیا۔ہم تب سے اکٹھے ہیں۔ہماری تب ڈیمانڈ دھاندلی کی تحقیقات تھیں جبکہ طاہرالقادری کی ڈیمانڈ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیلئے انصاف تھا۔انہوں نے اس موقع پراعلان کیاکہ تحریک انصاف عوامی تحریک کے ساتھ کھڑی ہے۔طاہرالقادری جوبھی فیصلہ کریں گے ہم ساتھ دیں گے۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف صاحب خداکے واسطے تحریک شروع کریں۔نوازشریف جب باہرنکلیں گے تولوگ انہیں انڈے ماریں گے۔ان میں تحریک چلانے کی جرات ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف نے مجھے لاڈلاکہاہے۔لاڈلاتو نوازشریف ہے جس کو جنرل ضیاء الحق نے چوسنی دے کرپالا۔آئی جے آئی بنائی گئی۔پھر90ء میں مہران بینک کاپیسا دیاگیا۔پھر ان کیخلاف کیس نہیں سنا گیا۔پھر فاروق لغاری کے ساتھ مل کربے نظیرکی حکومت گرائی۔اسی طرح پھر 2013ء میں ٹھپے لگے۔فوج نے لاڈلے کوبچایا۔اب اسٹیبلشمنٹ ان کاپاناما میں ساتھ نہیں دے رہی ۔جبکہ پاناما ایک انٹرنیشنل کیس ہے۔شریف برادران اللہ کی پکڑمیں آگیاہے۔اب ان کاگلاہے کہ عدلیہ جسٹس قیوم کی طرح مدد کیوں نہیں کرتی اور فوج نے ان کوجے آئی ٹی میں کیوں نہیں بچایا؟اس موقع پرطاہرالقادری نے کہاکہ تحریک انصاف کے وفد کوخوش آمدید کہتاہوں۔عمران خان نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو اپنا کیس اور اپنی تحریک کاسانحہ سمجھا۔ہمیشہ ہماری حمایت کی۔متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے شانہ بشانہ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اے پی سی سے متعلق معاملات پربھی مشاورت کی۔31دسمبر کالائحہ مشترکہ سوچ سے بنائیں گے۔مجھے شک نہیں کہ نوازشریف اس میں ملوث نہیں بلکہ مجھے 100فیصد یقین ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں قتل عام میں نوازشریف کی مرضی شامل تھی۔نجفی کمیشن نے پنجاب حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایاہے۔شہبازشریف اور راناثناء اللہ خود کوقانون کے حوالے کریں تاکہ انکوائری شفاف ہوسکے۔طاہرالقادری نے کہاکہ ہمیں رپورٹ کو پبلک کروانے میں ساڑھے تین سال لگ گئے لیکن ذمہ دران ابھی بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔کبھی تاریخ میں نہیں ہواکہ لوگوں کا قتل عام ہواہواورایک بھی شخص جیل میں نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ میں اعلان کرتاہوں آپ لوگوں کوگھرجانا ہوگا۔ایک بھائی پاناما کیس میں گیا ایک کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں جانا ہوگا۔آپ کے خاندان کے بچے کی بھی اقتدارمیں جگہ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ میرانام اگرای سی ایل میں ڈال دیں تویہ اچھاہے کہ میری باہرکی مصروفیات ختم ہوجائیں گی اور میں ان کیخلاف کھل کرسڑکوں پرنکلوں گا۔انہوں نے کہاکہ خان صاحب کاکندھا اللہ کے فضل سے اتنامضبوط ہے کہ ان کوخبرہوجائے گی۔

No comments